پاکستان افغانستان میں کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا
پاکستان کے وزیر خارجہ نے افغانستان میں دہشت گرد گروہ کے خلاف اقدام کی بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے علاقے میں کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ڈاووس اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ دہشت گردی کو نہ روکے جانے پر افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف پاکستان کا براہ راست اقدام کا بیان، اس بات کے مترادف نہیں ہے کہ پاکستان افغانستان میں کوئی بیرونی کارروائی انجام دے گا ۔ انھوں نے دہشت گردی کے خلاف مہم کے لئے افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے ساتھ تعاون و مفاہمت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کی بیخ کنی کے لئے وہ طالبان کی حمایت کو ترجیح دے گا ۔
ان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ دو ماہ قبل پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان بیرون ملک دہشت گردی کے خلاف براہ راست اقدام کرنے کا حق محفوظ سمجھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے بارے میں پاکستان کی موجودہ سیاسی و فوجی قیادت کا موقف مکمل واضح ہے اور پاکستان، قوانین کا احترام نہ کرنے والے کسی بھی دہشت گرد گروہ سے مذاکرات نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں پر اسلام آباد نے بارہا افغانستان کی طالبان انتظامیہ پر ٹی ٹی پی کے عناصر کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ افغانستان کی طالبان انتظامیہ پاکستان کے اس دعوے کی ہمیشہ تردید کرتی رہی ہے۔