پاکستان کی عدالت عظمی ایک اور وزیر اعظم کو فارغ کرسکتی ہے؟
Apr ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۵:۰۱ Asia/Tehran
پاکستان تحریک انصاف نے خبردار کیا ہے کہ پیر کو ملک کی عدالت عظمی ایک اور وزیر اعظم کو فارغ کرسکتی ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چودھری نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ انتخابات التوا کیس میں الیکشن کرانے کا حکم دے چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ در اصل فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی بنیچ ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ اگر موجودہ مخلوط حکومت نے عدالت کے حکم پر عمل نہ کیا تو ایک اور وزیر اعظم فارغ کیا جاسکتا ہے۔ ایک اور وزیر اعظم سے ان کی مراد شہباز شریف ہیں جنہیں بقول ان کے، پاکستان کی سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ عدالتی حکم پر عمل در آمد نہ کرنے کےجرم میں عہدے سے ہٹا سکتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے اسی کے ساتھ، ان ججوں کو مجرم بھی قرار دیا جو پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانت میں تاخیر سے کام لے رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے ججوں کو استعفا دے کر گھر چلے جانا چاہئے۔ فواد چودھری نے پی ٹی آئی کارکنوں کو ضمانت دینے والے ججوں کو مجرم قرار دیتے ہوئے گھر جانے کا مشورہ ایسی حالت میں دیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان اور اس جماعت کے دیگر رہنما موجودہ حکومت پر عدالت پر دباؤ ڈالنے کا الزام لگاتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات التوا کے از خود نوٹس کیس میں، چیف جسٹس کی قائم کردہ لارجر بینچ کئی بار ججوں کے اختلافی نوٹ کی وجہ سے ٹوٹ چکی ہے اور آخر میں یہ بینچ صرف تین رکنی رہ چکی ہے۔
حکومت اور اس کے طرفدار اس تین رکنی بینچ کے فیصلے کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگارہے ہیں ۔ اسی کے ساتھ پاکستان کی قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاح کا بل بھی پاس کردیا ہے جس کی رو سے چیف جسٹس آف پاکستان، تنہا کسی معاملے کا از خود نوٹس نہیں لے سکتے۔