Apr ۰۳, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۳ Asia/Tehran
  • پنجاب، کے پی میں الیکشن التوا کیخلاف  کیس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا

سپریم کورٹ نے الیکشن التوا کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، کل سنایا جائے گا۔

سحر نیوز/ پاکستان: چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نےپنجاب کے پی میں الیکشن التوا کیخلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت کی۔

وفاقی حکومت نے انتخابات کیس میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی۔

اٹارنی جنرل نے درخواست کی کہ حساس معاملہ ہے، سیکیورٹی معاملات پر ان کیمرا سماعت کی جائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی حساس چیز سامنے آئی تو چیمبر میں سن لیں گے، فورسز کا معاملہ صرف آرمی کا نہیں بلکہ نیوی اور ائیر فورس کا بھی ہے، برّی فوج مصروف ہے تو نیوی اور ائیر فورس سے مدد لی جاسکتی ہے، ویسے فوج میں ہر یونٹ یا شعبہ جنگ کیلئے نہیں ہوتا، کوئی اکر کہے تو صحیح کہ کتنے سیکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت ہے۔

سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ر حمود الزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیکورٹی حالات سنگین ہیں، ریزور فورس موجود ہے جسے مخصوص حالات میں بلایا جاتا ہے، ریزرو فورس کی طلبی کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔

عمران خان کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ سیکورٹی اہلکار صرف ایک دن کے لیے چاہئیں، سیکورٹی کا ایشو تو ہمیشہ رہے گا ، جبکہ آئینی ضرورت نوے دن کی ہے، ریٹائرڈ لوگوں کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کے لیے 20 ارب چاہئیں، کون سا ترقیاتی منصوبہ 20 ارب روپے سے کم ہے؟ درخواست گزار کے مطابق ارکان کو 170 ارب روپے کا فنڈ دیا جارہا ہے۔

جسٹس منیب نے کہا کہ کیا کھربوں روپے کے بجٹ سے 20 ارب روپے نکالنا ممکن نہیں ؟ وزیر خزانہ کا بیان تھا کہ فروری میں 500 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس جمع ہوا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت ہچکچاہٹ کا شکار ہے، حکومت نے کہا کسی سے بات نہیں کریں گے عدالت فیصلہ کرے، ترقیاتی اخراجات کم نہیں کرنے توغیر ترقیاتی اخراجات کم کر دیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یہ مثال بن گٸی تو ہمیشہ مالی مشکلات پر الیکشن نہیں ہوا کریں گے۔

سپریم کورٹ نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل سنایا جائے گا۔

ٹیگس