May ۱۴, ۲۰۲۳ ۰۹:۰۶ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

پاکستان کے حکمران اتحاد نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مبینہ حمایت کرنے پر عدلیہ کے خلاف دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدام سے باز رہیں۔

سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار عشرت علی نے گزشتہ روز اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کا اجلاس طلب کیا جس میں سکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔

جمعے کے روز سابق وزیر اعظم عمران خان کی آزادی پر مبنی عدلیہ کا فیصلہ آنے کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ الاینس اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پیر کے دن اسلام آباد میں سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنےدھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان کے حکمراں اتحاد کا ملک کے سپریم کورٹ پر یہ الزام ہے کہ اُس نے بقول انکے اپنے فیصلے سے ایک مجرم کی حمایت کی ہے۔

عدلیہ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری عدلیہ کہاں کھڑی ہے اور کس طرح وہ آئین و قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اور پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی عدلیہ پر ضرورت سے زیادہ سیاسی ہونے کا الزام عائد کیااور کہا کہ اب ہم کسی انتخابات میں عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا بھی خیال تھا کہ پاکستان کے چیف جسٹس کا طرز عمل نظام عدل کیلئے خطرہ بن گیا ہے۔

دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان نے عدلیہ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عدلیہ کی حمایت اور اسکے خلاف حکومتی موقف کی تردید میں سڑکوں پر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری جمہوریت ایک چھوٹے سے دھاگے سے لٹک رہی ہے اور اس کو بچانے والی ہماری عدلیہ ہے اور اس عدلیہ پر یہ مافیا واردات کر رہا ہے، اپنی قوم کو کہنا چاہتا ہوں کہ اپنی عدلیہ اور آئین کے ساتھ جڑ کر کھڑے رہیں۔

ٹیگس