نیشنل سیکورٹی کونسل پاکستان کا بلوائیوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کا فیصلہ
پاکستانی حکومت اور فوج کے اعلی حکام نے 9 مئی کو ملک گیر پبلک اور پرائیویٹ کو نقصان پہنچانے والے بلوائیوں کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیشنل سیکورٹی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کی جس میں 72 گھنٹوں کے اندر عمومی اور نجی مقامات کو نقصان پہنچانے والے بلوائیوں، ان کے سہولت کاروں، رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے بعد انسانی حقوق کے اداروں، تنظیموں اور بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سویلین افراد کا ملٹری قوانین کے تحت محاکمہ کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
نیشنل سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور دوسرے اعلی فوجی افسران بھی موجود تھے۔
نیشنل سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں حکومت نے فوج اور شہدا کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور 9 مئی کو یوم سیاہ قرار دیا اور کہا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات باہمی مذاکرات سے حل کریں۔
رپورٹ کے مطابق اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سوشل میڈیا قوانین پر پورا عمل درآمد کیا جائے گا اور غیر ملکی عناصر اور ان کے مقامی سہولت کاروں کے پروپیگنڈہ پر قابو پایا جائے گا اور انہیں سزائیں دی جائیں گی۔