پاکستان میں اس وقت مارشل لاء جیسی صورتحال ہے: اعتزاز احسن
سپریم کورٹ آف پاکستان میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس کی سماعت میں وکیل اعتزاز احسن نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور ممتاز قانون دان بیرسٹراعتزاز احسن نے دلائل دیے کہ پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون منظور ہوا ہے، خفیہ ادارے کسی بھی وقت کسی کی بھی تلاشی لے سکتے ہیں، انٹیلیجنس ایجنسیوں کو بغیر وارنٹ تلاشی کا حق قانون سازی کے ذریعے دے دیا گیا، اس قانون سے تو لا محدود اختیارات سونپ دیے گئے ہیں، ملک میں اس وقت مارشل لاء جیسی صورتحال ہے، سپریم کورٹ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ازخود نوٹس لے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خوش قسمتی سے بل ابھی بھی ایک ایوان میں زیر بحث ہے، دیکھیں پارلیمنٹ کا دوسرا ایوان کیا کرتا ہے۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ عام شہریوں کا کسی جرم میں آرمڈ فورسز سے تعلق ہو تو ملٹری کورٹ ٹرائل کر سکتی ہے، آئین وقانون کو پس پشت ڈالنے کی کوئی کوشش نہیں ہورہی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اور یہ عدالت بھی، نو مئی کو جو کچھ ہوا وہ بہت سنجیدہ ہے، فوج کا کام شہریوں کی حفاظت کرنا ہے، میں کبھی نہیں چاہوں گا اس ملک کی فوج اپنے شہریوں پر بندوق اٹھائے، فوج سرحدوں کی محافظ ہے، ہم فوج کو پابند کریں گے کہ وہ غیر آئینی اقدام نہ کرے۔
عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔