عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج، 64 کارکن گرفتار
لاہور اورپشاور میں پولیس نے احتجاج کرنے والے کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: زمان پارک کے باہر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے 64 کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
زمان پارک کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچنے والے کارکنوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی ہوئی۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے 33 کارکنان کو پولیس وینز میں ڈال کر مختلف تھانوں میں منتقل کردیا جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کو پر امن احتجاج کی اجازت بھی نہیں دی۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی پولیس نے احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے تین کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکبھر میں پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ جہاں بھی پی ٹی آئی کے کارکنان نکلیں انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری پر کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، پرُامن احتجاج ہمارا حق ہے لیکن کوئی بھی سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچانے اور قانون ہاتھ میں نہ لے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ویڈیو پیغام میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، چئیرمین پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے جدوجہد جاری رکھنی ہے، کور کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد کیا جا رہا ہے، آئندہ کا لائحہ عمل بھی بنایا جا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے، پُرامن احتجاج ریکارڈ کروانا ہمارا حق ہے لیکن کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینا، سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچانا۔