Oct ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۲۳ Asia/Tehran
  • غزہ کی صورتحال سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے ضلع کرم کے حالات کو خراب کرنے کی سازش

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مختلف علاقوں پر متحارب قبائل کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری رہا۔

سحر نیوز/ پاکستان: تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ضلع کرم میں ہونے والی جھڑپوں میں مزید 2 افراد جاں بحق اور6 زخمی ہوگئے اس طرح اب تک ہونے والی جھڑپوں میں 20 افراد جاں بحق جبکہ 41 زخمی ہوئے ہیں ۔

جھڑپوں کے باعث ضلع بھر میں آمدورفت کے راستے اور انٹرنیٹ سروس، تعلیمی ادارے اور دکانیں بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔  تاہم کہا جا رہا ہے کہ گرینڈ امن جرگہ کی فریقین سے مذاکرات کامیاب ہو گئے اورفریقین فائربندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ضلع کرم سید سیف الاسلام شاہ کا کہنا ہے کہ جرگہ کی جانب سے کامیاب مذاکرات کے بعد فوری طور پر جھڑپیں رکوانے کیلئے اقدامات تیز کردئیے ہیں اور پولیس اور فورسز کے دستے جرگہ ممبران کے ساتھ مختلف علاقوں میں روانہ کردئیے گئے ہیں جہاں فریقین سے مورچے خالی کروانے کے بعد مورچوں پر فورسز اور پولیس تعینات کی جائیگی اور بحالی امن کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائینگے۔

دوسری جانب سیکریٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے پارہ چنار کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے کے عوام ملک کی سرحدوں کے محافظ ہیں، انھوں نے  ملک دشمن حملہ آوروں اور دہشتگردوں  کے خلاف بھر پور کارروائی کی ہے لیکن اس کے باوجود پارہ چنار کے امن کو باربار خراب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور حکومت ابھی تک ان دہشتگردوں تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سازشی عناصر اس علاقے کے قبائل کو ہمیشہ دست وگریباں کرنا اور انکا خون بہا نا چاہتے ہیں تا کہ عالم اسلام اور خاص طور سے غزہ کی صورتحال سے پاکستانی عوام کی توجہ ہٹائی جائے۔

واضح رہے کہ ضلع کرم کے صدہ، بالشخیل بوشہرہ، پیواڑ، تری منگل، مقبل کنج علی زئی اور دیگر علاقوں میں متحارب قبائل کے مابین  گزشتہ 6 روز سے جھڑپیں جاری ہیں جس میں راکٹوں اور مشین گنوں سمیت بھاری اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ٹیگس