Nov ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۱:۳۸ Asia/Tehran
  • پاکستان: خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کےانتقال کے ساتھ ہی نگراں کابینہ تحلیل

رات بھر اعظم خان اسپتال میں زیر علاج رہے جہاں انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کو گزشتہ شب اسپتال لایا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ترجمان آر ایم آئی اسپتال کے مطابق اعظم خان کل رات دل کی تکلیف پر اسپتال لائے گئے۔ ان کی طبیعت رات ہی سے تشویش ناک تھی اور وہ عارضہ قلب میں بھی مبتلا تھے۔

ہیڈ آف سرجری ڈاکٹر جمیل کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کی 4 روز سے طبیعت خراب تھی، انہیں اسہال و قے کا مسئلہ بھی درپیش تھا۔انہیں انوائرنل ہرنیا کی رکاوٹ ہوگئی تھی ، جس کے بعد ان کی حالت تشویش ناک ہوگئی۔ رات ساڑھے 8 بجے ان کی رپورٹ آئی تھی، جس کے بعد آج آپریشن کا فیصلہ کرنا تھا۔ ڈاکٹر جمیل کے مطابق صبح 9 بجے واش روم خود گئے، بعد میں دل کا دورہ پڑا اور وفات پاگئے۔

نگراں وزیراعلیٰ کے پی کے محمد اعظم خان ریٹائرڈ بیورو کریٹ تھے جو ماضی میں وزیر خزانہ، وفاقی سیکرٹری وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور وفاقی سیکرٹری مذہبی امور بھی رہے ہیں۔ اُن کا تعلق چارسدہ کے پڑانگ علاقے سے تھا اور وہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس محمد عباس خان کے بھائی تھے۔

نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے طور پر محمد اعظم خان کا نام اپوزیشن کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس پر سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی اتفاق کیا تھا۔

واضح رہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ اعظم خان کے انتقال سے نگراں کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہے۔اعظم خان  صوبائی نگراں کابینہ کے آخری اجلاس کی صدارت نہیں کرسکے، یہ فریضہ نگراں وزیرسیدمسعودشاہ نے انجام دیا۔ اعظم خان ساڑھے 9 ماہ صوبے کے نگراں وزیراعلیٰ رہے۔

ٹیگس