Jan ۳۱, ۲۰۲۴ ۱۱:۴۴ Asia/Tehran
  • توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اوربشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزا، ماہرین قانون کیا کہتے ہیں

توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزا سنا دی گئی جس پر پی ٹی آئی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدم موجودگی میں فیصلہ سنایا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی بھی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو مجموعی طور پر 1574 ملین روپے جرمانہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی 787 ملین روپے فی کس جرمانہ ادا کریں گے۔

بانی پی ٹی آئی کو 10سال کے لیے نااہلی کی سزا بھی سنائی گئی جبکہ دونوں 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔

فیصلے کے بعد بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کو الگ الگ سیلز میں رکھا جائے گا۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت نے ماضی میں ایسا فیصلہ کبھی نہیں دیا، یہ ظلم ہوا ہے، ایک لیڈر کو خوش کرنے کے لیے سزائیں دی جا رہی ہیں، بانیٔ پی ٹی آئی پر دباؤ ڈالنے کے لیے بشریٰ بی بی کو سزا دی گئی ہے۔

سینئر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سزائیں ہائی کورٹ سے معطل ہونی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ سزائیں دیتے وقت ملزم کو دفاع کا حق نہیں دیا گیا، پراسیکیوشن کے وکلاء کو ملزم کا وکیل مقرر کرایا گیا۔

اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ملزم کا 342 کا بیان لیے بغیر سزا ہوئی، سائفر کیس میں ملزم کے گواہوں کو نہیں بلوایا گیا، سائفر میں بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان پر ان کے دستخط ہی نہیں۔

ماہر قانون حافظ احسان کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کا قانون ہر وزیراعظم کو اجازت دیتا ہے کہ وہ توشہ خانہ تحائف اپنے پاس رکھے یا جمع کروادے، مسئلہ تب آیا جب ان تحائف کو نہ صرف جمع نہیں کروایا گیا بلکہ جو اس کی قیمت لگوائی گئی وہ بھی اس کی اصل ویلیو سے کم تھی، اصل ویلیو سے کم قیمت دے کر یہ تحائف اپنے پاس رکھ لیے گئے اور ان ہی اقدامات کے نتیجے میں ریفرنس دائر کیا گیا، جب سے یہ ریفرنس چل رہا ہے بارہا اس پر سیاسی بیانیہ کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی کہ دیگر سیاستدان 20 فیصد قیمت ادا کرتے تھے جبکہ ہم نے 50 فیصد قیمت ادا کی، بات صرف یہ تھی کہ کہ جو قیمت ادا کی گئی وہ ان تحائف کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق تھی یا نہیں؟ اس کا جواب کوئی نہیں تھا، نتیجتاً سیکشن 9 میں 14 سال اور سیکشن 15 میں 10 سال کی نااہلی دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

 

ٹیگس