پاکستان: ایران کے ساتھ انسداد دہشت گردی میں تعاون کا نظام بہتر ہوا ہے
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ روز افزوں بہتر ہوتے تعلقات پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: ممتاز زہرا نے جمعرات کو کہا : دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان و ایران کے مشترکہ تعاون کا نظام بہتر ہوا ہے۔
انہوں نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں کہا: دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں ایران و پاکستان کے درمیان موجودہ مکانیزم بہت اہم ہے ۔
انہوں نے زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے شعبے میں ایران و پاکستان کے درمیان تعاون حالیہ مہینوں میں مضبوط ہوا ہے اور دونوں ملک مشترکہ سرحدوں اور سرحدی علاقوں میں سیکوریٹی کو بہتر بنانے کا عزم راسخ رکھتے ہيں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اسی طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں ایران، چین، پاکستان کی سہ فریقی گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس سہ فریقی نظام کو بہت اہم سمجھتے ہیں اور ایران، چین و پاکستان کے درمیان اگلی نشست کی تاریخ کا معینہ مدت میں اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: ایران و پاکستان کی سرحدیں، دوستی، امن اور خوشحالی کی سرحد ہیں اور دونوں پڑوسی ملک دہشت گردی سے پاک سرحدوں کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور امریکی وفد کی پاکستان آمد کے سلسلے میں کہا: پاکستان کا موقف واضح ہے اور ہم امریکی فریق سے تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات میں فروغ کا عزم رکھتے ہیں اور ہم اپنی قومی مفادات کی بنیاد پر فیصلے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا : پاکستان کسی بھی حالت میں اپنی سرزمین میں کسی دوسرے ملک کو فوجی چھاؤنی بنانے کی اجازت نہيں دے گا۔
انہوں نے غزہ کے عوام پر صیہونی حکومت کے مظالم کے خلاف امریکی طلبہ کے احتجاج پر کہا کہ ہم کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہيں کرتے اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہيں کہ وہ پاکستان کے امور میں مداخلت یا بیان بازی سے دور رہیں گے۔
انہوں نے کہا: فلسطینیوں پر اسرائيل کا حملہ اور غزہ میں انسانی بحران سے پوری دنیا کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہيں اور خاص طور سے پاکستان میں اس کا بہت اثر ہوا ہے۔