Aug ۳۱, ۲۰۲۴ ۱۷:۳۷ Asia/Tehran
  • پاکستان میں غزہ بچاؤ مارچ: سابق سینیٹر مشتاق احمد اہلیہ سمیت گرفتار

اسلام آباد میں غزہ بچاؤ مہم کے دوران سابق سینیٹر مشتاق احمد ان کی اہلیہ اور تمام مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

سحر نیوز/ پاکستان: جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے ایکسپریس چوک پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، مظاہرین جب احتجاجی مقام پر پہنچے تو پولیس نے انہیں منتشر ہونے کی ہدایت کی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ مظاہرین کے منتشر نہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری، قیدی وین اور خواتین اہلکار مقام پر پہنچے۔

پھر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تمام مظاہرین، سینیٹر مشتاق اور اُن کی اہلیہ کو گرفتار کر کے بکتر بند گاڑی میں ڈال کر تھانے منتقل کردیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے کیلیے سڑک پر کنٹرینر لگا کر راستے بھی بند کیے تھے۔

اس مارچ کا مقصد فلسطینی عوام کی حمایت میں آواز بلند کرنا تھا، تاہم پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کارروائی کرتے ہوئے ڈی چوک اسلام آباد کے قریب سے 20 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کارکنان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے ان گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان کے احتجاجی حق کی خلاف ورزی ہے اور وہ اس کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

فلسطین کی وزارت صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی اب تک کی جارحیت میں 41 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ تقریبا ایک لاکھ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

ٹیگس