Sep ۲۸, ۲۰۲۴ ۰۹:۳۳ Asia/Tehran
  • پاکستان: پارہ چنار میں تکفیریوں کے حملے بدستور جاری

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پارہ چنار اور آس پاس کے علاقوں میں تکفیریوں کے حملے کل آٹھویں دن بھی جاری رہے۔

سحرنیوز/پاکستان: پارہ چنار سے موصولہ خبروں میں بتایا گيا ہے کہ جمعہ کو بھی پارہ چنار اور آس پاس کے دیگر علاقوں میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملے کئے جا رہے ہيں اور کل بھی کم سے کم پانچ افراد جاں بحق ہو گئے ہيں۔ پچھلے آٹھ روز سے جاری لڑائیوں میں مجموعی طور پر چھالیس افراد جاں بحق ہوئے ہيں جن میں بیشتر تعداد شیعہ مسلمانوں کی ہے جنھیں تکفیری عناصر کا نشانہ بنا رہے ہيں۔
اس سے پہلے بدھ کو بھی سدہ پیواڑ اور مقبل جیسے علاقوں پر تکفیری عناصر کے حملے میں متعدد شیعہ مسلمان شہید ہو گئے تھے۔ حکومت اور عمائدین کی جانب سے جنگ بندی کی کوششیں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ اس درمیان کل پشاور سے پارہ چنار جانے والی ایک ایمبولینس پر بھی مسلح تکفیریوں نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں ایک شخص بری طرح زخمی ہو گيا۔ زخمی ہونے والا شخص ایک خاتون کی میت لے کر جا رہا تھا اس ایمبولینس پر تکفیریوں کا حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب ایمبولینس کو سیکورٹی کے حصار میں لے جایا جا رہا تھا۔
تکفیریوں کے حملوں کے باعث پارہ چنار پشاور شاہراہ اور پاکستان و افغانستان کی خرلاچی سرحد بھی بند کر دی گئی ہے۔ اس درمیان مجلس وحدت مسلمین نے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر قانون کے متعصبانہ اور فرقہ وارانہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر کے بیان نے حالات کو مزید خراب کرنے کا کام کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے صوبائی وزیرقانون سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس