خیبرپختونخوا اسمبلی میں لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال اور خیبرپختونخوا ہاؤس پر رینجرز کا دھاوا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ فوج ہماری ہے اس سے ہماری کوئی لڑائی نہیں، عمران خان بھی اس حوالے سے واضح کرچکے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: خیبرپختونخوا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس پر رینجرز اور پولیس نے دھاوا بولا، مجھے گرفتاری کا کوئی خوف نہیں لیکن اس روز مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ میری گرفتاری وقار کے ساتھ نہیں ہوگی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارے جلوس پر شیلنگ کی گئی جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، ہم نے احتجاجاً سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کیا کیونکہ جلسوں کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ جب میں کے پی ہاؤس سے نکلا تو میرے پاس نہ موبائل تھا اور نہ جیب میں پیسے، واپسی پر جب میں ایک ڈی پی او کے گھر گیا تو اس نے کہا کہ سر! میرا نام نہیں لینا میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں میری نوکری چلی جائے گی۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم سے ایسا سلوک کیا گیا جیسے ہم کوئی دہشتگرد ہوں، جو بھی عمران خان سے منافقت کرے اللہ اسے اور اس کے خاندان کو غرق کرے، قوم کسی کی باتوں میں نہ آئے، ہمارے کارکنوں کے جذبے سے حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔
علی امین گنڈاپورنے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو وارننگ دی کہ اگر آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے نہ ہٹایا گیا تو اسلام آباد پر دھاوا بولیں گے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان گتھم گتھا ہوگئے۔
اسپیکر کی جانب سے وقت نہ دینے پر اپوزیشن ارکان شدید اشتعال میں آگئے، ارکان اسمبلی نے لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا۔
ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسپیکر نے اجلاس 15 منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔