پنجاب میں اسموگ کا راج: کاروباری سرگرمیاں ماند پڑگئیں، اسکولز 24 نومبر تک بند
لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں اسموگ کا معاملہ انتہائی شکل اختیار کرچکا ہے۔ شہریوں کے لیے معمولات جاری رکھنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے۔ اسموگ کے باعث بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے پنجاب میں اسموگ اور دھند کا راج برقرار ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا بدستور پہلے نمبر پر ہے۔ صبح سویرے ایئر کوالٹی انڈیکس آٹھ سو بارہ تک پہنچ گیا۔
شدید دھند کے باعث موٹروے مختلف مقامات سے ٹریفک کے لیے بند ہے۔ لاہور اور ملتان میں آج اور کل مکمل لاک ڈاؤن برقرار ہے۔
اسموگ کے باعث اسکولوں کی چھٹیاں 24 نومبر تک بڑھادی گئیں۔ چھٹیوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ مری کے سوا تمام اضلاع میں نجی اور سرکاری اسکولز 24 نومبرتک بند رہیں گے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ تمام نجی اور سرکاری اسکولز میں آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری رہے گا۔
صوبائی حکومت نے تعمیراتی سرگرمیوں پر ایک ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی جبکہ سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی رات آٹھ بجے تک کھلیں گی جبکہ طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔
اس سے قبل اسموگ کی بگڑتی صورتِ حال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاضری کو 50 فیصد کردی ۔
اسموگ کے نتیجے میں معمول کی زندگی بہت متاثر ہوئی ہے۔ کاروباری سرگرمیاں بھی ماند پڑگئی ہیں۔ پنجاب میں تدریس کا عمل بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ دن کے وقت بھی سفر دشوار ہوچکا ہے۔
دوسری جانب اسموگ اور دھند کی شدت میں کمی کے لیے مصنوعی بارش کا کامیاب تجربہ ہے۔ جہلم اور گوجرخان میں کلاؤڈسیڈنگ سے مصنوعی بارش کی گئی۔ لاہور میں بھی بارش ہونے کا قوی امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے بارش سے اسموگ میں کمی لانے میں بڑی مدد ملے گی۔