Jan ۱۵, ۲۰۲۵ ۰۹:۰۸ Asia/Tehran
  • ایران اور پاکستان کا اقتصادی تعاون جاری، ایک اور سرحدی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے مشترکہ تجارت کو آسان بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اسمگلنگ کو روکنے کے مقصد سے ، صوبۂ بلوچستان کے علاقے چدگی اور سیستان و بلوچستان کے علاقے کوہک میں ایران کے ساتھ چوتھی سرحدی گذرگاہ کھولنے کے حتمی احکامات جاری کیے ہیں۔

سحرنیوز/پاکستان: موصولہ رپورٹ کے مطابق ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا حکم نامہ پاکستان کے بارڈر ٹرانزٹ اینڈ ٹریڈ ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زبیر شاہ نے ایف بی آر کے توسط سے جاری کیا ہے، جس میں پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔
پاکستان کی فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر نے بتایا ہے کہ ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان اور پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی علاقے کوہک سے متصل ضلع پنجگور میں واقع چیدگی کے مقام پر ایک نئی سرحدی کراسنگ قائم کی جائے گی۔
پاکستانی حکومت نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے سرحدی باشندوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا، تجارتی حجم میں اضافہ کرنا، اور خاص طور پر غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کو روکنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال جون کے اوائل میں، پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی غرض سے میرجاوہ - تفتان اور گبد - ریمدان کی دو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کو چوبیس گھنٹے کھول دیا تھا۔ میرجاوہ، ریمدان اور پشین تین اہم سرحدی گزرگاہیں ہیں جن کے ذریعے پاکستانی شہری ایران میں داخل ہوتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت بھی ان تین سرکاری راستوں سے ہوتی ہے۔

ٹیگس