پاکستان دہشتگردی کی لپیٹ میں
پاکستان میں ان دنوں دہشتگردی کے یکے بعد دیگرے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن میں اب تک سیکڑوں افراد جاں بحق و زخمی ہو گئے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے بلوچستان کے ضلع خضدار میں گاڑی پر فائرنگ سے جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے 2 رہنما جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوگئے۔
میڈیا کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ مقتولین میں غلام سرور اور مولوی امان اللہ شامل ہیں، جے یو آئی رہنماؤں کو سوراب سے واپسی پر تراسانی میں گاڑی پرگھات لگا کر نشانہ بنایا گیا، واقعےمیں دو افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ واقعے کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں، انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تاحال واقعے کے محرکات معلوم نہیں ہوسکے۔
اس سے قبل پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 8 افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہو ئے تھے۔ جبکہ خیبرپختونخوا کے شہرہنگو کےعلاقے اورکزئی سما ماموزئی میں واقع مارکیٹ میں دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق، جبکہ 4 زخمی ہوئے، جبکہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے جان محمد روڈ پر بم دھماکے میں سیکیورٹی اہلکار سمیت 10 افراد زخمی ہوئے تھے۔ دہشتگردی کے واقعات ایسے میں ن رونما ہو رہے ہیں کہ جب پاکستان کے ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ گزشتہ ایک سو چون روز سے بند ہے۔
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کے سو سے زائد دیہاتوں کی آبادی اس بندش کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ خوراک اور دوائیں نہ ملنے کے باعث لوگ بہت پریشان ہیں۔ ضلع کرم کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں یکم مارچ سے کھلنے والے تعلیمی ادارے احتجاجاً بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔