سخت سیکورٹی میں رسد کا بڑا قافلہ پارا چنار پہنچ گیا
پاک افغان طور خم بارڈر آج 12 ویں روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: سرکاری ذرائع کے مطابق 225 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ پارا چنار پہنچ گیا، قافلے میں اشیا خورد و نوش کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات بھی بجھوائی گئی ہیں۔
حکومت کا دعوی ہے کہ کرم میں امن معاہدے کے تحت بنکروں کی مسماری اور اس سے منسلک خندقوں کو ختم کرنے کا عمل بھی جاری ہے، اب تک 272 بنکر مسمار کیے جا چکے ہیں۔
امن معاہدے کے تحت اسلحہ اور ہتھیاروں کو مرحلہ وار ریاست کے پاس جمع کروانے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، اب تک 100 سے زائد شرپسند عناصر کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب پاک افغان طور خم بارڈر آج 12 ویں روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہے، سرحدی گزرگاہ پر کل سے دونوں ممالک کے فورسز کے درمیان فائر بندی ہوئی ، بارڈر بندش کے باعث ہزاروں مسافر اور گاڑیاں دونوں طرف پھنس گئیں۔
طورخم سرحدی گزرگاہ پر 11 روز قبل پاک افغان فورسز کے درمیان حالات کشیدہ ہوئے تھے، افغان فورسز سرحد کے متنازع حدود میں چیک پوسٹ تعمیر کر رہے تھے، پاکستانی فورسز نے افغان فورسز کو تعمیراتی کام سے روک دیا تھا، تعمیراتی کام روکنے کے بعد پاکستانی فورسز اور افغان فورسز کے درمیان حالات کشیدہ ہوئے تھے، سرحدی گزرگاہ پر 2 دن تک دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہواتھا۔
سیکیورٹی زرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا، فائرنگ کا نشانہ بن کر 8 سیکیورٹی اہلکار اور ایک مقامی شہری زخمی ہوئے جبکہ 3 افغان فورسز کے اہلکار مارے گئے۔
تجارتی سرگرمیاں بند ہونے سے تاجروں کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔