بڑے تصادم کا خطرہ بڑھ رہا ہے ؟
ہم ہندوستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائيں گے پاکستانی وزیر دفاع "آپریشن سندور" ختم نہيں ہوا، ہندوستانی وزیر دفاع
ہندوستان و پاکستان کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے بجائے بڑھتی نظر آ رہی ہے اور دونوں فریق ایک دوسرے کے خلاف دعوے کر رہے ہيں۔
سحرنیوز/دنیا:جمعرات کی صبح ہندوستان کے وزير دفاع راجنات سنگھ نے حزب اختلاف کو پاکستان کے ساتھ کشیدگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ " آپریشن سندور" ابھی ختم نہيں ہوا ہے۔
واضح رہے ہندوستان نے پاکستان کے خلاف حملے کو "آپریشن سندور" کا نام دیا ہے جبکہ پاکستان اسے اپنے خلاف جارحیت کا نام دیتا ہے۔
ہندوستان اور پاکستان نے ایک دوسرے پر ڈرون حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ڈرون حملوں کو ناکام بنا دیا گيا جبکہ ہندوستان کی وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے کہ لاہور میں ایک ایئر ڈیفنس سسٹم کو پوری طرح سے تباہ کر دیا گیا ہے۔ در ایں پاکستان نے بھی ہندوستان کے 25 ڈرون طیاروں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔
در ایں اثنا پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈرون حملے کے بعد ہندوستان پر پاکستان کی جوابی کارروائی یقینی ہوگئی ہے اور پاکستان جوابی کارروائی میں بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ کشیدگی میں کمی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، پاک بھارت تنازع بند گلی میں داخل ہو رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستانی ڈرونز سے پاکستانی فوجی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، بھارتی ڈرونز سے لاہور کےدفاعی نظام کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
پاکستان کے وزیر دفاع نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان اورہندوستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔