Nov ۲۶, ۲۰۲۵ ۱۵:۳۲ Asia/Tehran
  • عمران خان کی جیل میں موت کی افواہ پر ہنگامہ ، جیل کے باہر ہنگامہ کی اطلاع

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہنوں نے منگل کے روز اڈیالہ جیل میں ان سے ملاقات کی اجازت کا مطالبہ کیا اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی موت کی افواہوں کے بعد جیل کے باہر احتجاج کرتے ہوئے پولیس نے انہيں زد و کوب کیا ہے۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما، عمران خان اگست 2023 سے متعدد مقدمات میں اڈیالہ جیل میں ہیں۔

یو این بی نے پی ٹی آئی کے  حوالے سے بتایا ہے پاکستانی حکومت نے ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے ان سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے وہ تنہائی میں ہیں اور وکیلوں، کتابوں اور ضروری اشیاء تک ان کی رسائی محدود ہے۔

عمران خان کی بہنوں  کا کہنا تھا کہ جب وہ راولپنڈی میں جیل کے باہر ان سے ملنے کے لیے جمع ہوئیں تو پولیس نے ان پر اور پی ٹی آئی حامیوں پر "بری طرح تشدد" کیا۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ تشدد بلا اشتعال تھا جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئيں۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok

پاکستان کے پنجاب پولیس سربراہ عثمان انور کے نام ایک خط میں، نورین خان نے 71 سال کی عمر میں سڑک  پر پولیس کے ذریعے  گھسیٹے جانے کا واقعہ بیان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسری خواتین کو تھپڑ مارے گئے اور گھسیٹا گیا۔

 انہوں نے اس حملے کو "سازشی" اور پرامن مظاہرین کے خلاف بے دریغ طاقت  کا استعمال قرار دیا ہے۔

پی ٹی آئی نے اس حملے کے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی کا دعوی ہے کہ پولیس نے راولپنڈی میں  اڈیالہ جیل کے باہر سے پارٹی  کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہنوں کو "زبردستی حراست میں لیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق، صوبائی عہدیداروں  جن میں  خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی  کو بھی بار بار درخواستوں کے باوجود  عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

صورتحال اس وقت تشویشناک ہو گئی جب سوشل میڈیا پر عمران خان کی موت کی  افواہیں گردش کرنے لگیں جس کے بعد عمران خان کی بہنوں نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ وہ اپنے بھائی سے مل سکیں۔

واضح رہے پاکستان کے سابق وزير ا‏عظم وار پی ٹی آئي کے بانی عمران خان کی موت کی افواہیں سوشل میڈیا سے شروع ہوئیں اور اس کے بعد ہندوستانی میڈیا اسے کوریج دے رہے ہيں تاہم عالمی میڈیا یا معتبر ذرائع ابلاغ نے اس  سلسلے میں کوئی نہيں دی ہے ۔

 

ٹیگس