نوجوانوں کو ان کا دن مبارک ہو
11شعبان المعظم سنہ 33 ہجری کو خدائے سبحان نے سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کو علی اکبر جیسے فرزند سے نوازا۔ ایران میں آج کے دن کو نوجوانوں اور جوانوں سے مخصوص کیا گیا ہے اور اسے یوم نوجوان کا نام دیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ مناسبت: حضرت علی اکبر(ع) نبی کریم (ص) کے سبط اصغر امام حسین علیہ السلام کے بڑے فرزند ہیں۔
یوں تو ہر دن ہی جوانوں کا ہے کہ ان کے وجود میں حرکت ہوتی ہے، شادابی و فرحت سے ان کا وجود سرشار ہوتا ہے اور ہر آنے والے دن کو وہ اپنی توانائیوں کی بنیاد پر یادگار بنا دیتے ہیں لیکن آج کی تاریخ اس لئے اہم ہے کہ اسے خصوصیت کے ساتھ ان سے منسوب کیا گیا ہے۔
روز جوان جہاں جوانوں کی اہمیت کو بیان کرتا ہے، وہیں حضرت علی اکبر جیسے جوان کی یاد بھی دلاتا ہے جنہوں نے اپنی جوانی دین پر لٹا دی اور ہر شریف النفس اور حریت پسند انسان کے دل کی دھڑکن بن گئے۔
نوجوان ہر دور اور ہر معاشرے کا متحرک کردار شمار ہوتے ہیں اور تاریخ گواہ ہے کہ جس معاشرے میں نوجوان بیدار ہوئے، اس معاشرے، ملت اور قوم نے ترقی کی منازل طے کیں۔ صدر اسلام کی تاریخ کا بھی اگر جائزہ لیا جائے اور رسول خدا (ص) نے جب توحید اور وحدانیت کا پرچم بلند کیا تو نوجوانوں نے آگے بڑھ کر ان کا ساتھ دیا۔
نوجوان عام طور پر اپنے جوش و جذبے اور فکری سطح کے حوالے سے خام، سادہ اور پاکیزہ قلب و ذہن کے مالک ہوتے ہیں۔ صدر اسلام میں بھی یہی کچھ ہوا کہ نوجوان اسلامی تعلیمات کی طرف چلے آئے اور وہ دین اسلام کو صدق دل سے قبول کرتے ہوئے اس توحیدی دین کی تبلیغ اور ترویج میں مصروف ہوگئے۔
آج جہاں ایک طرف جوانوں سے منسوب اس دن میں ذکر و یاد علی اکبر سزاوار ہے، وہیں بہت مناسب ہے کہ ہم اپنے سماج اور معاشرہ میں غور کریں کہ جوانوں کے مسائل کیا ہیں، انہیں کن مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اور ان کا راہ حل کیا ہے۔