جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان قرہ باغ کے مسئلے پر جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا دو ہفتوں سے زیادہ شدید جھڑپوں کے بعد جنگ بندی اور با معنی مذاکرات کے لئے آمادہ ہوگئے ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ نے متنازعہ علاقے قرہ باغ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے آرمینیا اور آذربائیجان کے مذاکرات پر رضامند ہونے کی خبر دی ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے باکو اور ایروان کے درمیان مختلف محاذوں پر جنگ جاری رہنے کی خبر دی ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری جنگ میں دونوں ہی فریق ایک دوسرے کی شہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
سحر نیوزرپورٹ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے قرہ باغ میں فوری طور پر جنگ بندی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ہرگز سرحدی علاقوں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پڑوسی ملکوں کے حکام کو صاف صاف بتایا بھی جا چکا ہے۔
ایران کی پولیس فورس کے ڈپٹی چیف نے بتایا ہے کہ آذربائيجان اور آرمینیا نے ایران کی جانب غلطی سے راکٹ اور مارٹر گولے فائر ہونے پر معافی مانگی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ اب ایسا نہیں ہوگا۔