جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ آرمینیا کے ساتھ پوری شدت سے جھڑپیں جاری ہیں اوراس کی فوج نے آرمینیا کی فوج کو کرارا جواب دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے آرمینیا اور آذربائيجان کی جانب سے ایران کی سرزمین پر کسی بھی قسم کی جارحیت کو ناقابل برداشت بتاتے ہوئے اس سلسلے میں تمام فریقوں کو سخت وارننگ دی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری تدابیر اختیار کریں۔
جمہوریہ آذربائیجان نے آرمینیا کے قبضے سے متعدد علاقوں کی آزآدی کی اطلاع دی ہے۔
آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان پوری شدت کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔
آذربائیجان نے متنازع علاقے قرہ باغ سے آرمینیا کی فوج کی مکمل پسپائی تک فوجی کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں ہی ملک ایک دوسرے کو زیادہ نقصان پہنچانے کی بات کر رہے ہیں۔
ناگورنو- قرہ باغ علاقے میں آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپوں میں روز بروز شدت آتی جا رہی ہے۔
جمہوریہ آذربائجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے قرہ باغ اور نوگارنو کے حوالے سے جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس میں دونوں طرف سے سو سے زائد عام شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یوروپی ممالک کی درخواست پر آج منگل کے روز سلامتی کونسل میں آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین جاری کشیدگی کے تناظر میں ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے۔