سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان جاری کر کے عراق کے شہر اربیل میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے اڈوں پر میزائل حملے کو ایک جوابی کارروائی قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر صیہونی ٹولے کو سخت خبردار کیا ہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عراقی کردستان کے اربیل علاقے میں ہوئے میزائل حملے میں امریکی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا۔
عراق کے کردستان علاقے کے مرکز اربیل میں امریکہ کے قونصل خانے، فوجی چھاونی اور صیہونیوں کی خفتہ ایجنسی موساد کے دو ٹریننگ سینٹروں پر میزائل لگے ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی عراق کے سلیمانیہ علاقے سے بھی دھماکے کی خبریں موصول ہوئی ہیں.
خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ کل رات اربیل میں امریکی قونصل خانے اور امریکی فوجی اڈے الحریر میں خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں۔
حزب اللہ لبنان نے عراقی کردستان کے صدر مقام اربیل میں ہوئی صیہونی نشست پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اُسے صیہونی دشمن کے ساتھ ڈائلوگ کلچر کو فروغ دینے کی ایک ناکام کوشش قرار دیا۔
عراقی کردستان کے شہر اربیل میں صیہونی حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ سے متعلق ہونے والے اجلاس پر عراق کی حکومت عدلیہ اور مختلف جماعتوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا جبکہ ہے عراقی عدلیہ نےمذکورہ اجلاس میں شرکت کرنے والوں کی گرفتاری کا حکم جاری کیا ہے۔
عراقی حکومت نے ایک بیان جاری کرکے عراقی کردستان کے اربیل علاقے میں ہونے والی صیہونیوں کے اس اجلاس کو غیر قانونی قرار دیا ہے جسے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے نام پر منعقد کیا گیا۔
عراق کے اربیل ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کی خبروں کے بعد اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ اس حملے میں موساد کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔
ذرائع ابلاغ نے عراق کے اربیل شہر میں امریکہ کے فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عراقی رضا کار فورس اور امریکی فوج کے درمیان اب بڑی جنگ شروع ہونے والی ہے۔ بدھ کے روز امریکی فوجی ٹھکانوں پر کم از کم دس حملے ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں امریکی سفارتخانے، عین الاسد اور دوسری امریکی فوجی چھاونیوں کو نشانہ بنایا گیا۔