صیہونی حکومت کی تمام تر ہرزہ سرائیوں کے باوجود، جو اس حکومت کے رہنماؤں کی حالیہ دھمکیوں میں ظاہر ہوئی، ایک صیہونی میڈیا کے مطابق، اسرائیل پن پوائنٹ میزائلوں سے بہت خوفزدہ ہے۔
صیہونی فوجی مصری سرحد پر ہونے والے حادثے کے بعد اس سرحد پر ڈیوٹی دینے کی بجائے وہاں سے فرار کی فکر کرنے لگے ہیں ، مصری فوج کے ایک فوجی نے حملہ کرکے تین صیہونیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ کا کہنا ہے کہ اس جنگ اور اس جنگ کے درمیان زندگی بسر نہیں کر سکتے۔
ایک صیہونی مقالہ نگار نے مقبوضہ علاقوں کے ابتر اور تھکا دینے والے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی کارروائیوں نے اسرائیل کو تھکا دیا ہے۔
مڈل ایسٹ آئی کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں اسرائیلی فرار ہونے کی سوچ رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں عبرانی میڈیا نے دو صیہونی فوجی افسروں کی ہلاکت کی خبر دی تھی ۔
اسرائیل کے ایئرپورٹ بن گورین پر قزاقستان کے نیشنل گارڈ کے طیارے کی لینڈنگ کی خبر ہے۔
ایک اسرائیلی فوجی، جو کامیڈی فنکار کے طور پر قطر پہنچا تھا، سوشل میڈیا پر اپنی شناخت ظاہر ہونے کے بعد وہاں سے فرار ہو گیا۔
ایک الیکٹرانک اخبار نے مقبوضہ بیت المقدس میں گزشتہ روز ہونے والے دو دھماکوں کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ ان دھماکوں سے ثابت ہوتا ہے کہ فلسطین میں دراصل تیسرا انتفاضہ شروع ہوچکا ہے۔
صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ فٹبال ورلڈ کپ کے دوران ہمیں احساس ہوگیا کہ ہم سے کتنی نفرت ہے۔