فلسطینیوں کے مضبوط ارادوں کے سامنے اسرائیل ڈھیر
ایک صیہونی مقالہ نگار نے مقبوضہ علاقوں کے ابتر اور تھکا دینے والے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی کارروائیوں نے اسرائیل کو تھکا دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ایک صیہونی مقالہ نگار نے اسرائیل کے بحران سے صیہونیوں کے تھکاوٹ اور خوف کے احساس کے ساتھ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں شدت کے بارے میں لکھا ہے۔
اسرائیلی مقالہ نگار روغل آلفر نے صیہونی اخبار ہارٹص میں لکھا کہ اسرائیل میں زندگی بہت بے کار ہو گئی ہے اور یہاں تک کہ ہجرت کرنے اور اسرائیل چھوڑنے کا سوچنا بھی کافی تھکا دینے والا موضوع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور یہ خوفناک لگتا ہے، ہم خوف اور پریشانی سے تھک چکے ہیں، اسرائیلی حیرت اور خوف کے ساتھ سڑکوں پر بھاگ رہے ہیں اور افراتفری کا شکار ہیں، فلسطینیوں کی کارروائیاں جاری ہیں ہم نے کئی بار اپنے آپ کو تسلی دی ہے کہ ٹھیک ہو جائے گا لیکن سب کچھ بہت تھکا دینے والا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینیوں کی کارروائیوں سے تھک چکے ہیں جو اسرائیلی آباد کاروں اور فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اسرائیل ایک ٹوٹا ہوا اور متشدد ادارہ ہے جو اسرائیلیوں پر تشدد کرتا ہے۔
روغل آلفر نے کہا کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو تھک چکے ہیں، انہوں نے ہمیں تھکا دیا ہے اور ان کے غلط کام نہیں رکیں گے، یہ سب کے لیے اذیت ہے، خاص کر ان کے مخالفین کے لیے، ہم دیکھ اور سن کر تھک چکے ہیں، ان کے ساتھ ایک اور دن گزارنے کے لیے ہمیں کتنی توانائی کی ضرورت ہے؟ ہم ان کے المیے سے تھک چکے ہیں، ہم ان کے ٹویٹس سے تھک چکے ہیں، ہم ان کے خوف اور پاگل پن سے تھک چکے ہیں۔