Jul ۲۰, ۲۰۲۱ ۱۲:۳۵
افغان میڈیا کے مطابق راکٹ ایوان صدر کے قریب داغے گئے، حملے کے وقت ایوان صدر میں عید الاضحیٰ کی نماز ادا کی جا رہی تھی جس میں صدر اشرف غنی سمیت متعدد اعلیٰ حکام شریک تھے۔ راکٹ حملے کے باوجود نماز عید کو جاری رکھا گیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان صدر کے قریب کم از کم 2 راکٹ داغے گئے۔ دھماکے اتنے شدید تھے کہ نماز پڑھ رہے بعض افراد پر خوف و ہراس طاری ہوگیا۔