پاکستان اور افغانستان کے سرحدی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
پاکستان کی نگراں حکومت کے وزیر اطلاعات و نشریات نے تاکید کی ہے کہ قانونی دستاویزات کے بغیر غیر ملکی اور خاص طور سے افغان پناہ گزیں، پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں رکھتے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ اگر پاکستان سے نکالے جانے والے افغان پناہ گزینوں کے لئے سردی سے بچاؤ کا فوری انتظام نہ کیا گيا تو ان میں سے ایک بڑی تعداد سردی کی وجہ سے موت کے منہ میں جاسکتی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت نے افغان مہاجرین کو نکالے جانے کے پاکستان کے اقدام پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
پاکستان کی حکومت نے دو لاکھ بیس ہزار افغان مہاجرین کو ملک سے نکالے جانے کی خبر دی ہے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ نے غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغانستان میں اربوں ڈالر خرچ ہوئے اس کے باوجود دہشت گردوں کو کنٹرول نہيں کیا جاسکا ہے۔
آصف درانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت سرحد پار دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے سلسلے میں طالبان انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے۔
افغانستان کی طالبان حکومت میں افغان پناہ گزینوں کے امور میں نائب وزیر نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزیناں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان سے ملک بدر کئے گئے مہاجرین کو منظم کرنے میں تعاون کریں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ دہشت گرداور کالعدم تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی کا اڈہ افغانستان میں ہے اور وہ وہاں سے پاکستان کے اندر حملہ کرتی ہے۔