May ۰۹, ۲۰۲۴ ۱۲:۴۲ Asia/Tehran
  •  چینی انجینئروں پر خودکش حملے کے تانے بانےافغانستان سے ملتے ہیں، پاکستانی دعوی بے بنیاد ہے، افغانستان

پاکستان کا کہنا ہے کہ بشام حملے کے دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں جبکہ افغانستان نے بشام حملے میں اپنے شہریوں کے ملوث ہونے کا پاکستانی دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں واضح کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی میں افغان باشندے ملوث ہیں ۔ ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان دہشت گرد گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کریں ۔

انہوں نے کہا کہ افغان انتظامیہ افغانستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کرے۔ بشام حملے میں ملوث دہشت گردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں ۔ جب ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی انٹیلی جنس ڈیٹا موصول ہو گا ہم معاملے کو افغانستان کے ساتھ اٹھائیں گے ۔

دوسری جانب افغان وزارت دفاع نے خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے بشام میں 26 مارچ کو چینی باشندوں پر ہونے والے حملے میں اپنے شہریوں کے ملوث ہونے کے پاکستان کے دعوے کو مسترد کردیا ۔ جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے پاکستان کے دعوؤں کو ’غیر ذمہ دارانہ اور حقیقت سے دور‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پر افغانستان کو مورد الزام ٹھہرانا ’سچائی سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش‘ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایسے علاقے میں چینی شہریوں کا قتل جو پاکستانی فوج کے سخت حفاظتی حصار میں تھا، پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک طویل پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایک اندوہناک واقعہ 26 مارچ 2024 کوخیبرپختونخوا کے علاقے بشام میں پیش آیا جہاں داسو ڈیم پر کام کرنے والی چینی انجینئرز کی گاڑی کو خود کش بم حملہ آور نے نشانہ بنایا، اس کے نتیجے میں 5 چینی باشندے اور ایک پاکستانی لقمہ اجل بن گئے، اس خود کش حملے کی کڑیاں بھی سرحد پار سے جا ملتی ہیں ، اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، دہشتگرد، سہولت کاروں کا کنٹرول بھی افغانستان سے کیا جارہا تھا۔

ٹیگس