اسکاٹ لینڈ، لندن اور تیونس میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک بار پھر فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کرکے غزہ میں دائمی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران نے کہا ہے کہ یورپی حکمرانوں کے نزدیک انسانی حقوق نام کی کوئی چیز بھی اہمیت نہیں رکھتی ہے۔
ایک صیہونی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر حماس کا مکمل کنٹرول ہے۔
فلسطین کے حامی مظاہرین نے امریکا کی صیہونی لابی ایپک کی جانب سے صیہونی حکومت کی بے دریغ اور غیر مشروط حمایت کو غزہ میں ہزاروں معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام کے عوامل میں شمار کیا۔
غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت میں چھیاسٹھ صحافی اور نامہ نگار بھی شہید ہوئے ہیں۔
سرایا القدس بٹالین نے اعلان کیا ہےکہ ہم جنگ بندی سمجھوتے کے پابند ہیں لیکن دشمن کی جانب سے کسی بھی طرح کی معاہدے کی خلاف ورزی کا سخت جواب دیں گے
ایک صیہونی جنرل نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تحریک حماس بدستور طاقتور اور مستحکم ہے کہا کہ اس تحریک کے اختیار میں ابھی بھی بہت سے صیہونی قیدی ہیں اور اسے کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
یورپی کمیشن کی چیئرمین نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسند صیہونیوں کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اس طرح کا تشدد بند کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے اگر دشمن اسرائیل کو دوران جنگ بھاری نقصانات اٹھانے نہ پڑتے تو وہ ہرگز قیدیوں کے تبادلے کو قبول نہ کرتا۔
اسلامی استقامتی فورس نے غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کے جواب میں جنوبی لبنان کے مغربی علاقے سے مقبوضہ فلسطین کی طرف میزائل داغے ہیں۔