غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ گھنٹوں کے دوران غاصب صیہونی فوجیوں کے حملوں میں دسیوں فلسطینی شہید ہوئے ہيں ۔
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے غزہ پٹی میں غاصب صیہونی حکومت کے مسلسل جرائم کی مذمت کی ہے۔
غزہ پٹی کی مقامی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ قحط پیدا کرنے کی صیہونی حکومت کی پالیسی جاری رہنے کے نتیجے میں ہزاروں مریضوں، بچوں اور عام شہریوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے اور اس کی ذمہ داری امریکہ و صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
آنروا نے کہا ہے کہ غزہ میں ہمارے دو ہزار کارکن مارے گئے، یہاں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
اس حملے میں دس فلسطینی شہید اور کم از کم آٹھ دیگر زخمی ہوگئے۔
عبدالباری عطوان نے غرب اردن کے شہر جنین میں صیہونی حکومت کے خلاف استقامت کی حالیہ کارروائیوں کا جائزہ لیتے ہوئے اسے دوسرے لینن گراڈ سے تعبیر کیا ہے۔
خبری ذرائع کے مطابق اسپین نے بھی عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت میں شامل ہونے کے لئے درخواست دی ہے۔
حکومت فلسطین کے پریس دفتر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے آغاز کے بعد یتیم فلسطینی بچوں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔
کیوبا نے کہا ہے کہ اس نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کے خاتمے کے لئے جاری عالمی کوششوں کے تناظر میں، عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت دھونس دھمکیاں دے کر اور خطرے بڑھا کر غزہ میں اپنے جرائم کے دلدل میں دھنستی چلی جائے گی اور غاصب صیہونی حکومت کے ہوتے ہوئے علاقے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔