کئي برسوں تک مذاکرات کے بعد آخرکار ایران اور چین نے ، پچیس سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ۔ اسے ایران کی خارجہ پالیسی کے شعبے میں ایک بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے ۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے ایران چین اسٹریٹیجک تعاون کے پچیس سالہ معاہدے کو بائیڈن انتظامیہ کے لیے سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے نے ایران کو الگ تھلگ کرنے کی امریکی منصوبوں پر ایک بار پھر پانی پھیر دیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ جامع تعاون کے منصوبے پر دستخط سے دونوں ممالک کے تعلقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے باہمی اہم موضوعات اور علاقائی و عالمی مسائل کے بارے میں گفتگو کی ۔
چین کے وزیر خارجہ نے سنیچر کو تہران میں ایران کے صدر سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور روابط میں فروغ کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ تعاون کی جامع دستاویز پر آج دستخط ہوںگے ۔
چین کے وزیر خارجہ ایرانی وزیر خارجہ کی دعوت پر تہران کے دورے پر ہیں جہاں وہ ایران کے اعلی حکام کے ساتھ دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور عالمی مسائل کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کریں گے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی دو روزہ سرکاری دورے پر جمعے کی شام تہران پہنچ گئے۔
امریکہ کے نائب وزیر خارجہ نے ایک مداخلت پسندانہ بیان میں دعوی کیا ہے کہ امریکی حکومت ایران و چین کے درمیان جامع تعاون کے معاہدے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔