یمن کے آبی حدود میں ایک سکیوررٹی واقعہ پیش آیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے پہلے سمندری علاقے میں مشترکہ فوجی مشقوں میں شریک ملکوں اور مبصر ملکوں کے بیڑوں اور مانیٹروں کے استقبال کی تقرب کا انعقاد کیا گیا۔
میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ نومبر 2023 سے اب تک بحیرہ احمر میں یمنی افواج کی کارروائیوں میں غاصب صیہونی حکومت سے متعلق اسّی بحری جہازوں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔
اسلامی جمہوریہ کی فوج کی بحریہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایرانی بحریہ بحر ہند اور بین الاقوامی سمندروں کی سلامتی کی ذمہ دار ہے اور اس کو اس علاقے اورعلاقے سے باہر کی کسی بھی طاقت کے مقابلے کا خوف نہیں ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ صہیونی بندرگاہوں کی جانب جانے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے بحیرہ احمر میں اس بحری جہاز پر میزائل اور ڈرون سے حملہ کیا گیا ہے۔
غزہ کی حمایت اور صیہونی دہشتگردی کو لگام دینے کے مقصد سے یمن کے مزاحمتی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔
یمنی فوج نے ایک بار پھر غزہ میں صیہونی ٹولے کے بہیمانہ جرائم کے جواب میں تین کامیاب آپریشن کئے ہیں۔
باخبر ذرائع نے یمن کے ساحل پر ایک بحری جہاز کے قریب دو دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔
کیسپیئن بندرگاہ سے پہلی ریلوے کھیپ ساحلی ملکوں کے لئے روانہ کردی گئی۔
یمن کے سمندری آپریشن نے دشمنوں کو وحشت زدہ کر دیا ہے، یہ بات تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبد الملک بدر الدین الحوثی نے کہی ہے۔