امریکہ اور برطانیہ نے شمالی یمن پر ایک بار پھر بمباری کی ہے۔
صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے مختلف علاقوں منجملہ اسپتالوں پر آج بھی اپنی وحشیانہ بمباری جاری رکھی جس میں دسیوں فلسطینی شہید اور ز خمی ہوگئے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے تقریبا سات ہزار زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لئے بیرون ملک بھیجنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے کا نظام صحت درہم برہم ہوگیا ہے۔
غزہ پر صیہونی فوج کی بمباری میں گذشتہ چوبیس گھنٹے میں ستائیس فلسطینی شہید اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا ہے کہ یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے سے بحیرہ احمر کا بحران حل نہیں ہو گا۔
غزہ کے سرکاری انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے گزشتہ اڑتالیس گھنٹے میں اڑتیس سے زیادہ قتل عام کی کارروائیاں انجام دی ہیں۔
غزہ کے شہر خان یونس میں عام شہریوں اور پناہ گزينوں کے خلاف ہوائی اور توپخانے کے حملے بدستور جاری ہیں۔
فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے پر مبنی عالمی عدالت انصاف کے عبوری احکامات کے باوجود صیہونی فوج نے سنیچر کو بھی غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دنیا کے مختلف ممالک کے سفیروں نے اسرائیلی مندوب کی تقریر کا بائیکاٹ کیا۔
غزہ کے رہائشی علاقوں پر صیہونی حکومت کے ہوائی حملے بدستور جاری ہیں۔