Jul ۲۸, ۲۰۲۴ ۰۹:۱۳ Asia/Tehran

اسرائیلی فوج کے غزہ میں اسکول پر فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم تیس افراد شہید ہو گئے جس کے بعد صرف پیر سے اب تک اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد ایک سو ستر ہو گئی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ کی وزارت صحت اور میڈیا آفس نے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے جس اسکول پر حملہ کیا۔ اس میں بمباری کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے افراد رہائش پذیر تھے۔

دیر البلح میں کیے گئے اس حملے میں پندرہ بچوں اور آٹھ خواتین سمیت تیس افراد شہید ہوگئے جبکہ اس کے علاوہ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جس میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسکول میں دہشت گردوں کی موجودگی پر اسے نشانہ بنایا اور انہوں نے شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کےلیے اقدامات کیے تھے۔ حملے سے اسکول کی عمارت مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن گئی جہاں بعد میں لوگوں کو اپنے پیاروں اور قیمتی اشیا کو ڈھونڈتے دیکھا گيا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس، گنجان آبادی والے علاقوں میں اسکولوں اور ہسپتالوں میں چھپ کر غزہ کے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے تاہم حماس نے اس الزام کی مکمل طور پر تردید کی ہے۔
چھ جولائی کے بعد سے اب تک اسرائیل کی جانب سے کم از کم آٹھویں بار کسی اسکول کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں کُل سو سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے بعد نقل مکانی کرنے والے چوبیس لاکھ افراد میں سے لوگوں کی بڑی تعداد نے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اسکول کی عمارتوں میں پناہ لی ہے۔

ٹیگس