پاکستان کےاعلی حکام اوراس ملک کی سیاسی اورمذھبی جماعتوں نے چارسدہ دھماکے پرافسوس کا اظہارکیا ہے
پاکستان کے سابق صدر نے کہا ہے کہ لال مسجد کے خطیب کوگرفتار کر لینا چاہئیے۔
پاکستانی فضائیہ کے طیاروں نے خیبرایجنسی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کر کے 5 دہشت گردوں کو ہلاک اور متعددکوزخمی کردیا۔
کراچی میں بکرا پیڑی کے علاقے میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں 8 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
پاکستان کےوزیراعظم نوازشریف نے چارسدہ دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے حوصلے بلند ہیں ، حملوں سے گھبرانے والے نہیں ۔” اللہ کے فضل سے ہم دہشتگردوں کے خلاف کامیاب ہونگے ۔
چار سدہ میں سیشن کورٹ کے گیٹ پرہونے والے دھماکوں میں اب تک 6 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوئے۔
پاکستان کےسابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ میں کچھ خاص مدارس ہمارے بچوں کو بھٹکا رہے ہیں اور ان مدارس کے خلاف کارروائی کر کے اپنے بچوں کو غلط راہ پر چلنے سے بچانا ہو گا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا عفریت پورے ملک کے لئے ناسور بن چکا ہے، جس کی پوری قوم قیمت چکا رہی ہے۔
لاہور میں منعقدہ قومی امن کانفرنس میں چاروں مسالک اور علماءِ ختم نبوت نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا۔
پاک فوج کی ٹانک میں کارروائی کے دوران انتہائی مطلوب 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جن کے قبضے سے اسلحہ بارود بھی برآمد ہوا۔