جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ پر غاصب اسرائیلی فوج کے دہشت گردانہ حملے جاری
مختلف ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بند کرنے اور جنگ بندی شروع کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود غاصب صیہونی حکومت کے فضائی اور توپ خانے کے حملے اب بھی جاری ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کے مطابق جمعرات کے روز غزہ کی پٹی میں المیادین کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ جنگ کے خاتمے اور جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کرنے کے پہلے سے اعلان کے باوجود غاصب صیہونی فوج غزہ کے مختلف علاقوں میں اپنے دہشت گردانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے حملوں نے گزشتہ دو سال کے دوران غزہ کی پٹی کا تقریباً 80 فیصد حصہ تباہ کر دیا ہے۔
المیادین کے رپورٹر نے مزید کہا کہ ہزاروں شہریوں اور صحافیوں کی قسمت غیر یقینی ہے کیونکہ بنیادی ڈھانچے کی مکمل تباہی اور مسلسل بمباری نے امداد اور امدادی ٹیموں کا متاثرہ علاقوں تک پہنچنا تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔ المیادین کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی پروازیں اور کئی علاقوں میں صیہونی حملے جاری ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگ بندی کی اب بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
اس سلسلے میں غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی نقل و حرکت میں انتہائی احتیاط برتیں اور فلسطینی اداروں کی جانب سے سرکاری بیان جاری کرنے سے پہلے اس بات کا مکمل یقین نہ کریں کہ لڑائی ختم ہو گئی ہے۔
لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ الرشید اور صلاح الدین سڑکوں پر اور اس کے آس پاس اس وقت تک سفر کرنے سے گریز کریں جب تک کہ فوجی کارروائیوں کے مکمل خاتمے کی تصدیق نہیں ہو جاتی۔