غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے تینتالیسویں دن بھی جاری ہیں جن میں اب تک مزید دسیوں فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطین کی مزاحمتی فورسز نے غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جاری مظالم کے پیش نظر متعدد راکٹ غزہ میں صیہونی فوجیوں کے اجتماع کے مقام پر داغے ہیں۔
دنیا بھر کے 800 ممتاز محققین اور ماہرین قانون نے غزہ پٹی میں نسل کشی کی بابت سخت انتباہ دیا ہے۔
اقوام متحدہ سے وابستہ ایک ادارے نے اپنی دل دہلا دینے والی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ متوسط طور پر ہر دس منٹ میں ایک فلسطینی بچہ شہید اور دو دیگر زخمی ہو رہے ہیں۔
فلسطین کی تحریک حماس کے فوجی بازو نے غزہ کے مختلف علاقوں میں غاصب صیہونی حکومت کے چھے ٹینک تباہ کر دیئے۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے جنوبی لبنان میں صیہونی حکومت کے حملے میں چار عام شہریوں کی شہادت پر ردعمل میں کہا ہےکہ وہ سلامتی کونسل میں اس غاصب حکومت کی شکایت کریں گے۔
گزشتہ روز غزہ پٹی میں استقامتی محاذ کے جاں بازوں اور غاصب اسرائيلی فوجیوں کے درمیان جنگ میں 18 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، موت کے گھاٹ اتارے گئے ان فوجیوں میں ایک ہندوستانی نژاد اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا ہے۔
امریکہ کے مسلم رہنماؤں نے ایک کھلے خط میں لکھا ہے کہ اگر صدر جو بائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے اقدام نہیں کیا تو وہ جو بائیڈن کے لئے ووٹنگ کے خلاف مہم کا آغاز کریں گے۔
امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ایک اہم عہدہ دار نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غزہ پٹی پر غاصب اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں دو ہزار سے زیادہ اسکولی بچوں کی شہادت کی خبریں موصول ہوئی ہے۔