دنیا بھر میں کورونا سے صورتحال دن بدن بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 92 ہزار 800 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے عالمی سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر کے 72 فیصد مقامات سیر و سیاحت کے لیے بند ہیں اور وبا کے باعث 217 ممالک کے سفر پر پابندیاں برقرار ہیں ۔
کورونا وائرس کے آگے دنیا بے بس ہوگئی ہے اور کئی ملکوں میں وبا پر قابو پانے کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہورہی ہیں۔
وزیر خارجہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ تہران نے ایران کی بنی ہوئي چالیس ہزار پیشرفتہ ٹیسٹ کٹس جرمنی، ترکی اور دیگر ممالک کو ارسال کی ہیں۔
پوری دنیا کورونا کی لپیٹ میں ہے اور اس ظالم وبا کا قہرمسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
دنیا بھر میں کورونا کا زورنہ فقط برقرار ہے بلکہ کورونا وبا کا قہرمسلسل بڑھتا جا رہا ہے اور اس نے اب تک لاکھوں گھروں کے چراغ گل کردیئے ہیں۔
جرمنی سے امریکی ایٹمی ہتھیار ہٹائے جانے پر اس ملک کے سیاستدانوں میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
جرمنی کی جانب سے حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دئے جانے کے بعد لبنان میں جرمنی کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر لیا گیا۔
کورونا وائرس خاموشی سے ہر روز پوری دنیا میں ہزاروں افراد کو نگل رہا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ جرمنی کی جانب سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ متوقع تھا اور اس سے پہلے بھی کچھ یورپی حکومتوں نے ایسا اقدام کیا ہے جبکہ کچھ دوسری حکومتیں بھی ایسے اعلان کرسکتی ہیں۔