امریکی ریاست شمالی کیرولائنا میں فلسطین کے حامیوں نے امریکی صدر کی انتخابی مہم میں رکاوٹ پیدا کی اور جو بائیڈن کو تقریر کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اسرائیلی اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ نتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان تعلقات ایسے مرحلے میں پہنچ گیا ہے جو ناقابل واپسی ہے۔
نیوز ویب سائٹ اکسیوس نے رپورٹ دی ہے کہ جو بائیڈن کے ساتھ خصوصی انسپکٹر رابرٹ ہوئر کی گفتگو کا متن، امریکی صدر کی یادداشت کی خرابی کے مختلف کیسز پر مشتمل ہے تاہم وائٹ ہاؤس اور خود انہوں نے اس کی تردید کی ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم کے دوران فلسطینی حامی ایک کارکن نے شدید احتجاج کیا۔
امریکی سینیٹروں نے اسرائیل کے بارے میں صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھے جانے کو ناقابل قبول اور ناقابل دفاع بتایا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ایک اجلاس کے دوران اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی موجودگی میں غزہ کے لیے فضائی امداد بھیجنے سے متعلق غلط بیان دے بیٹھے۔
امریکی وزارت خزانہ نے روس کے مزید پانچ سو سے زیادہ اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کردی ہیں ۔
حماس نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل قرار دیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کو سوشل میڈیا پراپنے ہی ملک کے لوگوں کی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وجہ ہے امریکہ میں واقع ایک گاؤں جس کا نام ہے "مشرقی فلسطین۔"
روسی صدر نے جوبائيڈن کو امریکہ کے عہدہ صدارت کے لئے مناسب آپشن قرار دیا ہے۔