امریکی سینیٹروں نے اسرائیل کے بارے میں صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھے جانے کو ناقابل قبول اور ناقابل دفاع بتایا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ایک اجلاس کے دوران اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی موجودگی میں غزہ کے لیے فضائی امداد بھیجنے سے متعلق غلط بیان دے بیٹھے۔
امریکی وزارت خزانہ نے روس کے مزید پانچ سو سے زیادہ اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کردی ہیں ۔
حماس نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل قرار دیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کو سوشل میڈیا پراپنے ہی ملک کے لوگوں کی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وجہ ہے امریکہ میں واقع ایک گاؤں جس کا نام ہے "مشرقی فلسطین۔"
روسی صدر نے جوبائيڈن کو امریکہ کے عہدہ صدارت کے لئے مناسب آپشن قرار دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے نیتن یاہو کی توہین نہیں کی!
امریکی صدر جوبائیڈن نے اس بات ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف ملکوں نے ٹرمپ کے ممکنہ طور پر دوبارہ اقتدار میں آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہا کہ ٹرمپ کو دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
یورپ کے کئی ممالک میں فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں جنگ جاری رہنے کی مخالفت میں مظاہرے ہوئے ہیں ۔
امریکہ میں فلسطین کے حامیوں نے صدر جو بائیڈن کی تقریر میں کئی بار رکاوٹیں ڈالیں اور غزہ کے عوام کی حمایت میں بائیڈن کے خلاف نعرے لگائے۔