امریکہ، نیتن یاہو کو بھی قربانی کا بکرا بنا سکتا ہے!
اسرائیل کا وجود خطرے میں دیکھ کر امریکہ نے تیزی سے ہاتھ پیر مارنا شروع کر دیئے ہیں ۔
سحر نیوز/ دنیا: سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ایک ایرانی صارف عبدالرحیم انصاری امریکہ کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی وسیع حمایت کے بارے میں لکھتے ہیں کہ اگر اسرائیل کے وجود کو حقیقت میں خطرہ ہو تو اس کو باقی رکھنے کے لئے واشنگنٹن، نیتن یاہو کی بھی قربانی کر سکتا ہے۔
عبدالرحیم انصاری لکھتے ہیں کہ غزہ جنگ شروع ہوئے اب چھ مہینے ہو چکے ہیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نسلی خاتمے کے اقدامات کے باوجود، جس میں خواتین اور بچے مارے جا رہے ہیں، کسی بھی امریکی سیاست دان نے اس پر آواز تک نہیں اٹھائی۔
وہ لکھتے ہیں کہ اب جبکہ اسرائیل کے وجود کو شدید خطرہ لاحق ہے، ہر طرف سے جنگ بندی کے مطالبات کئے جا رہے ہیں۔
اب امریکہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو نہیں کر رہا۔ حتی ڈونلڈ ٹرمپ جو اسرائیل کی خدمت کے لیے مشہور ہیں، جنگ کے خاتمے کی بات کر رہے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ نیتن یاہو کو سائڈ لائن کرنے کی بالواسطہ کوششیں کر رہی ہے۔ یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کہ اسرائیل کا وجود ہی خطرے میں ہے۔ ضرورت پڑنے پر نیتن یاہو کو بھی قربان کیا جا سکتا ہے۔