اقوام متحدہ کا وفد صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے بنگلہ دیش پہنچا ہے۔
میانمار میں فوجی آمریت کے خلاف مظاہروں میں سو سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔
اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر سے روہنگیا پناہ گزینوں کو نکالنے کے بارے میں ہندوستان کی حکومت کے منصوبے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ چند برسوں میں تقریباً 5 ہزار روہنگیائی مسلمانوں نے کشمیر میں پناہ لی ہے۔
میانمار میں فوجی حکومت مظاہروں اور احتجاج پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے۔
میانمار میں مظاہروں کو روکنے کیلئے مارشل لا نافذ کر دیا گیا۔ مظاہروں پر پابندی ہوگی جبکہ رات 8 بجے سے لیکر صبح 4 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک ایک بیان میں میانمار میں ہنگامی حالت کے نفاذ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کئی عشروں تک میانمار یا برمہ میں تاناشاہی حکومت کا تجربہ رکھنے والی ملکی فوج نے قریب ایک دہائی کے بعد ایک بار پھر ملک کی باگڈور اپنے ہاتھ میں لے لی۔
روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والی حکومت کے خلاف کوئی مؤثر اقدام نہ کرنے والے اقوام متحدہ نے میانماری فوج کے ہاتھوں حکومت کا تختہ الٹ دئے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔
میانمار میں فوجی کودتا کی ملک کے ڈاکٹرز مخالفت کر رہے ہیں۔