-
جھوٹے وعدوں اور دعووں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا: رہبرانقلاب اسلامی
Jun ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۴:۴۹رہبر انقلاب اسلامی نے ملک کی ایٹمی صنعت کو، عوام کی ترقی و پیشرفت اور عالمی سطح پر ملک کی عزت و وقار کے لحاظ سے اہمیت کا حامل قراردیا
-
خلائی شعبے میں ہندوستان کی پیشرفت
May ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۴ہندوستان نے ایک اور سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا۔
-
کیا آپ سُپر مارکیٹوں میں موجود گوشت کھاتے ہيں تو ہوشیار ہو جائیں؟
Apr ۲۱, ۲۰۲۳ ۰۵:۵۲ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اسپین میں تقریباً نصف سپر مارکٹوں میں موجود گوشت ادوایات کی مزاحمت کرنے والے مہلک ’سپر بگ‘ کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
-
پلاسٹک کے برتن میں موجود پی ایف ایز ہماری غذا کا حصہ بن سکتے ہیں
Apr ۱۰, ۲۰۲۳ ۰۷:۴۷یونیورسٹی آف نوٹرے ڈیم کے سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ روز مرہ کے استعمال کے پلاسٹک کے برتنوں میں موجود پی ایف ایز (پر اور پولی فلورو الکائل مرکبات) ہماری غذا میں شامل ہوسکتے ہیں۔ پی ایف ایز فلورین پر مشتمل ایسے نقصان دہ کیمیا ہوتے ہیں جن کو ’فار ایور کیمیکلز‘ کہا جاتا ہے۔
-
خلا میں ہتھیاروں کی تعیناتی کا بڑھتا ہوا خطرہ
Apr ۰۵, ۲۰۲۳ ۱۵:۳۲اقوام متحدہ میں ایران کے فرسٹ ایڈوائزر نے تاکید کی ہے کہ خلا میں ہتھیاروں کی تعیناتی کا خطرہ تشویشناک بنا ہوا ہے۔
-
مریخ پر جائیں گے چار رضاکار، ٹریننگ شروع
Mar ۳۱, ۲۰۲۳ ۰۹:۲۷ناسا نے چار رضاکاروں کا اعلان کیا ہے جو سرخ سیارے پر رہنے کے انسانی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک سال تک خاص مقام پر رہیں گے۔ اس دوران ان کی جسمانی کیفیات کا مفصل جائزہ لیا جائے گا۔
-
کیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس انسانوں کے خلاف ایکشن لے سکتی ہے؟
Mar ۲۶, ۲۰۲۳ ۰۷:۱۰مائیکروسافٹ کمپنی کے بانی بل گیٹس نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے متعلق خطرناک خدشہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ انسانی آبادی کو اپنا دشمن سمجھ کر اس پر حملہ کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔
-
ایران کی نو تیار کردہ نالج بیسڈ دواؤں کی رونمائی
Mar ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۸:۰۲ایران کی نالج بیسڈ کمپنیوں کی تیار کردہ نو دواؤں اور دواؤں میں استعمال ہونے والے مواد کی رونمائی کی گئی ہے۔
-
روبوٹک بازو سے گاڑی میں پیٹرول بھرا جائے گا
Mar ۰۲, ۲۰۲۳ ۰۷:۱۶فن لینڈ دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں کے پیٹرول پمپوں پر اب روبوٹ گاڑیوں میں ایندھن ڈال رہے ہیں اور آپ کو کار سے اترنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔
-
غریبوں کی بیماری کا دائرہ بڑھ رہا ہے، وارننگ جاری
Feb ۲۵, ۲۰۲۳ ۰۷:۱۰ملیریا کو غریبوں کا مرض کہا جاتا ہے کیونکہ اس کا مرکز اب بھی افریقہ ہے۔ تاہم سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے جیسے جیسے عالمی حدت بڑھ رہی ہے، ملیریا کی وجہ بننے والے مچھروں کا دائرہ کار بڑھ رہا ہے جو لگ بھگ 5 کلومیٹر سالانہ ہے۔