غزہ پر 34 دنوں سے اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں اور جبالیا کیمپ میں اسرائیل کے تازہ حملوں میں کم از کم 30 افراد شہید ہوگئے۔
غزہ کے مظلوم عوام کو خاک و خوں میں غلطاں کرنے اور غزہ پٹی پر آگ برسانے والے صیہونی حکومت کے پائلٹ کی شناخت برملا ہوگئی۔
اسرائیلی فوج نے بغیر کسی وضاحت کے غزہ میں اپنی زمینی کارروائیاں اچانک معطل کرنے کا اعلان کیا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی ونگ عزالدین قسام بریگيڈ نے کہا ہےکہ اس نے صیہونی دشمن پر کاری ضرب لگائی ہے اور قدس کی غاصب حکومت میں مزاحمت کا بھرپور مقابلہ کرنے کی جرات نہیں ہے۔
حزب اللہ کے جوانوں نے صیہونی فوج پر شدید حملے کی اطلاع دی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت، غزہ کے خلاف اپنی جارحیت کے آغاز سے اب تک ایک سو بیس طبی مراکز پر بمباری کرچکی ہے۔
اسرائیل کے چیف آف آرمی اسٹاف نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم مشرق وسطیٰ کے کسی بھی حصے میں پہنچ سکتے ہیں۔
صیہونی اخبار ہارٹص کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی سیاست بچھو کی طرح ہے، ڈنک مارتی ہے۔
صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ اب مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ کا پورا کنٹرول مکمل طور پر حزب اللہ کے ہاتھ میں ہے اور وہاں حزب اللہ کو ایج حاصل ہے۔
فنانشل ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے 7 اکتوبر کے آپریشن کے صیہونی حکومت کی معیشت پر اثر انداز ہونے کی بات کی ہے۔