صیہونی حکومت کے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار معاریو نے 11 ستمبر کے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت گزشتہ دو دہائیوں میں بدترین حالت میں ہے۔
صیہونی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس برانچ کے سابق سربراہ نے اعتراف کیا کہ ایران سیکورٹی کے لحاظ سے اپنی بہترین پوزیشن میں ہے۔
حزب اللہ لبنان کے ایک افسر نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن کو ہوائی برتری کی اجازت نہیں دیں گے اور اس کام کےلئے مزاحمت کے پاس زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل موجود ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے فلسطینی خواتین کو بے انتہا تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور ان کی بے حرمتی کا ارتکاب بھی کیا۔
قدس کے قدیم شہر، الخلیل میں ایک فلسطینی کی شہادت پسندانہ کارروائی میں تین صیہونیوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
صیہونی فوج نے دسیوں بکتربند گاڑیوں کی مدد سے ایک مرتبہ پھر جنین پر حملہ کیا ہے جہاں انہیں مزاحمتی فورسز کا سامنا کرنا پڑا.
جہاد اسلامی کے رہنما خالد البطش نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت، اپنے داخلی انتشار اور بحران سے توجہ ہٹانے کےلئے اس بحران کو مغربی کنارے اور غزہ میں منتقل کرنا چاہتی ہے۔
جہاد اسلامی کے سرایا القدس بریگیڈ نے حملہ آور صیہونی فوجیوں کے راستے میں بم سے حملہ کرنے کے بعد فائرنگ کر دی جس سے 4 صیہونی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی خبر ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے موجودہ رہنما یائیر لاپید نے اس حکومت کے وزیر خارجہ کی اپنی لیبیا کی ہم منصب سے ملاقات کی خبر کے افشا ہونے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو صیہونی حکومت کے لیے بے عزتی قرار دیا۔
صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مسجد الاقصی کی ایک بار پھر بے حرمتی کرتے ہوئے نمازیوں کو زد و کوب کیا۔