لبنان کے خلاف صیہونی دہشتگردوں کی باضابطہ جارحیت کے آغاز کو آج اڑتالیس روز ہو گئے اور بیروت اور اس کے مختلف علاقوں پر اس کے بدستور حملے جاری ہیں ۔
اسماعیل بقائی نے امریکہ کے سابق اور موجودہ حکمرانوں پر قاتلانہ حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے دعووں کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے ایک بیان جاری کر کے ایران کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صیہونی حکومت آج بھی علاقے کے باشندوں پر اپنے وحشیانہ حملوں اور اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
حزب اللہ لبنان نے صیہونی فوجیوں کی پیشقدمی روکنے اور صیہونی فوجی ٹھکانوں ، فوجی سائٹوں اور صیہونی فوجی مراکز کو جوابی حملوں کا نشانہ بنانے کے لئے چھتیس کامیاب کارروائیاں انجام دی ہیں۔
حزب اللہ کے مجاہدین نے تل ابیب اور بن گوریون بین الاقوامی ہوائی ایئرپورٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
ناوابستہ تحریک نے ایک بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جارح صیہونی حکومت کے دانستہ جارحانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ایران کی خود مختاری اور ارضی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
لبنان کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی جارحیت میں شہید ہونے والے لبنانیوں کی تعداد بڑھ کر تین ہزار، دو ہو گئی ہے۔
غاصب صہیونی فوجی افسر نے غزہ جنگ سے واپسی کے بعد خودکشی کرلی ۔
جنوبی لبنان پر صیہونی جارحیت کے جواب میں حزب اللہ لبنان نے مقبوضہ شمالی فلسطین کے مختلف علاقوں پر تابڑ توڑ میزائل اور ڈرون حملے کئے ہیں۔