غاصب اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ آج صبح سے غزہ کی لڑائی میں اس کے 7 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
جنوبی غزہ پٹی میں واقع خان یونس کے مختلف علاقوں میں فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان لڑائی مسلسل جاری ہے۔
ایران کی پارلمینٹ کےاسپیکر نے کہا ہے کہ کوئی بھی اقدام سات اکتوبر کے واقعے میں صیہونی حکومت کی عظیم شکست اور اس کی کھوئے ہوئے وقار کو بحال نہیں کر سکے گا۔
اسرائیل کے سابق سفارت کار کا کہنا ہے کہ طوفان الاقصیٰ سے نیتن یاہو کا سیاسی افسانہ منہدم ہو گیا۔
عراق کے ایک مشہور تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی کو ویٹو کرکے حماس کی جدوجہد کو بین الاقوامی جواز فراہم کر دیا ہے۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ہمارے مجاہدین نے گذشتہ دس روز میں دشمن کے ایک سو اسّی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حماس فلسطین کا حصہ ہے اور اس کو ختم کرنا ہرگز ممکن نہیں ہے۔
حماس کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد 9 دن میں غاصب اسرائيل کے سینکڑوں فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
ایک اسرائیلی چینل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے شدید حملے اگلے دو ماہ تک جاری رہیں گے۔