ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ نے اتوار کو تہران میں وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف سے ملاقات کی ۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تاکید کی ہے کہ ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کے سلسلے میں یورپ و امریکہ دوغلی پالیسی اور منافقانہ طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے تئیس فروری سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کو ملک کی ایٹمی تنصیبات تک حاصل رسائی اور نگرانی کا عمل محدود کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور قطر کے وزرائے خارجہ نے تہران میں اپنی ملاقات میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کی ہے۔
پابندیوں کی منسوخی کے بغیر جوہری معاہدے میں امریکی واپسی صرف اور صرف واشنگٹن کے مفاد میں ہے، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہی۔
وزیر خارجہ ظریف نے کہا ہے کہ آئي آر جی سی کی قدس فورس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت سے جس واحد فریق کو فائدہ پہنچا، وہ داعش کے دہشت گرد تھے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں شامل تینوں یورپی ملکوں نے اپنے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بائيڈن کی حکومت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کی مکمل پابندی اور ایران کے خلاف ٹرمپ کی اقتصادی جنگ کو روک کر اپنی نیک نیتی اور ذمہ داری کو ثابت کرنا چاہیے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر جوبائیڈن امریکہ میں اور عالمی سطح پر کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو انہیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہئے کہ اب دنیا میں امریکی تسلط اور بالادستی قائم نہیں رہ سکتی۔
وزیر خارجہ نے امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، اس ملک کے نئے حکام کی جانب سے منہ زوری کی پالیسی ترک کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔