ایرانی وزیر خارجہ کا بیان :
ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپ اور امریکہ دوغلی پالیسی اور منافقانہ طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہیں
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تاکید کی ہے کہ ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کے سلسلے میں یورپ و امریکہ دوغلی پالیسی اور منافقانہ طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہیں۔
ظریف نے پریس ٹی وی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور یہ تشویش بذات خود دوہرے معیار اور نفاق کا مظہر ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ نے ہر اس فریق کے خلاف تادیبی اقدامات کئے جس نے اس کے قوانین پر عمل نہیں کیا جبکہ وہ خود اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور جوبائیڈن صرف دعوے کرتے رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ اقتصادی پابندی عائد کرنا امریکہ کا وطیرہ بن گیا ہے مگر ایران کے مقابلے میں اسے منھ کی کھانا پڑی ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ پابندیوں کو ہٹائے بغیر ایٹمی معاہدے میں واپس نہیں لوٹ سکتا اس لئے کہ امریکہ نے ہی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ صہیونی حکومت خطے کی واحد جوہری بم بنانے والی فیکٹری ڈیمونا کی توسیع کر رہی ہے پھر بھی یورپ کی جانب سے کسی بھی قسم کی تشویش کا اظہار نہیں کیا گیا۔